Subscribe Us

دین کی باتیں جنت کے کپڑے اور اہل بیت کا درزی

باتیں دین کی




جنّت کے کپڑے اور اہل بیت کا درزی 


روایتوں میں آتا ہے کہ چاند رات کو حضرت اِمام حسن اور حضرت اِمام حُسین رضی اللّٰه عنہُما اپنی والدہ محترمہ سلام اللّه علیہا کے پاس تشریف لائے اور عرض کِیا:

'' امی جان! 

صبح عید کا دِن ہے مدینہ کے لوگوں کے بچے نئے نئے لِباس پہنیں گے کیا اِمام الانبیاء ( صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم ) اور خاتونِ جنّت ( رضی اللّٰه عنہا ) کے شہزادے نئے کپڑے نہ پہنیں گے؟ ''

بچوں کے سوال سے ماں کی مامتا تڑپ اُٹھی بچوں کو تسلّی دی کہ میرے بیٹو! کوئی فِکر کی بات نہیں تمہیں بھی نئے جوڑے مِل جائیں گے۔

سیّدہ نِساءالعالمین خاتونِ جنّت رضی اللّٰه عنہا نے نماز سے فارغ ہو کر بارگاہِ ربّ العزت میں عرض کِیا:


'' مولٰی! تیرے محبوب نبی ( صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم ) کے نواسوں نے مجھ سے نئے کپڑے مانگے ہیں۔

اے مولا! میں نے ان سے وعدہ کر لیا ہے۔

اے میرے مولا! میرے اُٹھے ہوئے ہاتھوں کی لاج رکھ لے۔ ''

دُعا سے فارغ ہوئیں تو کسی نے دروازے پر دستک دی۔پوچھا:

'' کون؟ ''

آنے والے نے جواب دیا:

'' اہلِ بیت کا درزی شہزادوں کے لیے نئے کپڑے لے کر آیا ہے۔ ''


سیّدہ رضی اللّٰه عنہا نے وہ کپڑے لیے اور صُبح دونوں شہزادوں کو پہنا دیئے سرکارِ دوعالم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو فرمایا:

'' بیٹی! کیا تمہیں معلوم ہے کہ یہ کپڑے کہاں سے اور کون لے کر آیا تھا؟ ''

عرض کِیا:

'' ابّا جان! آپ ہی بتا دیں۔ ''

تو آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

'' وہ جبریل امین ( علیہ السّلام ) تھے جو خدائے تعالٰی کی طرف سے جنّت سے کپڑے لے کر حاضر ہوئے تھے۔ ''


( روضتہ الشہداء،جِلد ۲،صفحہ ۱۳۸ )


معزز احباب!


اللّٰه تعالٰی کے یہاں حضرات حسنین کریمین رضی اللّٰه عنہُما کا یہ مقام ہے کہ ان کے لیے جنّت سے جوڑے بھیجے گئے اور شہزادوں کی دِل شکنی نہیں کی گئی تو جو لوگ ان کی شان میں گُستاخیاں کرتے ہیں وہ کس قدر ظالم اور عذابِ خداوندی کے مُستحق ہوں گے ؟ 


پیاء

Post a Comment

0 Comments