بسم اللہ الرحمن الرحیم
قل ہل یستوی الذین یعلمون والذین لا یعلمون
السلام علیکم میرے پیارے بہنوں سے بھائیوں
آج پھر ہم آئے ہیں ایک اور تحریر کے ساتھ جس میں موضوع بحث کرنے جا رہے ہیں وہ ہے علم
ہمارے معاشرے میں بہت سارے لوگ آج بھی یہی کہتے ہیں کہ علم سے مراد جو حدیث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا کہ علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین جانا پڑے یا پھر ایک اور حدیث مبارکہ ہے کہ قبر سے لے کر پنگھوڑے سے لے کر قبر تک آپ کو علم حاصل کرنا چاہیے
تو بہت سارے مفتی حضرات جدید مفتی حضرات کا ہیں تو یہ زیادہ بہتر ہو گا اور بہت سارے میرے جیسے نہ سمجھ لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ یہ صرف اور صرف قرآن مجید کا علم ہے
حالاں کے یہ مان بھی لیں کہ قرآن مجید کا علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے اگر آپ قرآن مجید پڑھنا سیکھ لیتے ہو اسے سمجھنے کے لئے آپ کو دنیاوی علم کی لازمی ضرورت ہے
کیونکہ قرآن مجید اور حدیث ری یہ عربی زبان میں ہیں عربی زبان ہمارے پاکستان ہندوستان اور بنگلہ دیش یہاں تک کہ سری لنکا اگر کہا کہ پوری دنیا میں عربی زبان کو سمجھنا بہت مشکل ہے وہ مشکل اس طرح جب اس بندے کو عربی زبان کے بارے میں کوئی بتانے والا نہیں ہوگا اور وہ کیسے سمجھ پائے گا یہ تو سیدھا سا جب ہم پڑھتے ہیں الحمدللہ رب العالمین اگر ہم اسے پڑھتے جائیں تو یہ تو ہم ایک طرح کا ایک ذرا کی تلاوت کر رہے ہیں یہ تو ہو گیا ٹھیک ہے کہ ہم قرآن مجید کی تلاوت کر رہے ہیں ہمیں پڑھنا چاہیے تلاوت کرنا چاہیے ہمیں اس کا مطلب معلوم ہے یہ بھی سوچنا چاہیے کہ قرآن مجید میں کیا ارشاد فرما رہا ہے قرآن مجید ہمیں کیا بتا رہا ہے
جب ہم الحمدللہ رب العالمین ہمارے ذہن میں ایک ہی بات آتی ہے
کہ تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا مالک و رازق خالق سب کچھ وہی ہے ہے ہمارے ذہن میں سب کچھ یہی آتا ہے کہ یہ تو تعریف بیان کی جا رہی ہے کی ہمارے ذہن میں ہونا چاہیے یہ تو پتہ چلے گا جب ہم کو علم ہوگا ہمیں پتہ ہوگا کہ ہمیں بنانے والا اللہ تعالی ہے ہمیں بنانے والا اللہ تعالی ہے ہے اللہ تعالی ہے ہے
vggf today's man hahahah
جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یا ان قیدیوں سے جو غزوہ بدر سے قیدی بنے تھے شاید آپ نے پہلے نہ سنا ہو ان کافروں کو فرمایا تھا کہ جو آزاد ہونا چاہتا ہے وہ اتنی قیمت دے اتنا فی دنیا دے وہ آزاد ہوجائے جو قیمت نہیں دے سکتا جو پیسے نہیں دے سکتا اس وقت کے تو وہ اتنے بچوں کو پڑھنا لکھنا سیکھا ہے یہاں پر قابل غور بات یہ ہے کہ جو جنگی قیدی تھے وہ مسلمان نہیں تھے وہ تھے کافر قرآن مجید کا علم سکھا سکتا ہے نہیں یہ بات سوچنے کی ہے اسے دنیا کے بارے میں دنیاوی علم کے بارے میں انہوں نے کہا تھا کہ پڑھنا لکھنا سکھاو تو آپ فری ہو ho2 اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہم مسلمان ہیں ہی
ہمیں قرآن مجید پڑھنا لکھنا کے ساتھ ساتھ اس وقت آپ کو بولنا نہیں چاہیے جب ہر طرف مسلمانوں کا دور دورہ تھا مسلمانوں کی وہ جو کہہ رہی یونیورسٹیاں ہیں وہ آپ کو بولنے نہیں چاہیے جب ساری دنیا کو قاہرہ میں مسلم میں جابر کرتی تھی مسلمانوں کی یونیورسٹیوں میں کافر ہو کر لوگ علم حاصل کرنے جائے علم کی ترغیب دیتا ہے نہ کہ صرف یہ کہیں کہ بھائی کرنا چاہیے چاہے آگے علم سکھانے والا ہندو کیوں نہ ہوں آپ نے دیکھنا یہ ہے کہ وہ کیا سکھا رہا ہے آپ نے سیکھنا ہے علم سیکھنا دے اور یہ کہتے ہیں یار انگلش نہیں ہے انگلش کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے یہ ایک سبحان ہے ہے ایک دوسرے کے بول چال کا طریقہ ہے رویہ یہ ایک دوسرے کے ساتھ کنیکشن کرنے کا وسیلہ ہے ہے تو ہے تو ان کے لوگ پشتو بولیں گے یہاں یہودی بہت ساری یہودی بھی بولتے ہیں تو کیا ان کو ثواب ملے گا جو یہودی ہیں عربی بولتے کو ثواب ملے گا نہیں انگلش میں بھی کہے گا میرے سونے کی تعریف کرے گا انگلش میں کرے چاہے ہندی میں کرے یا پھر چائنیز میں کرے جو میرے سوہنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کرے گا چاہے کسی بھی زبان میں ہوں اللہ تعالی آپ کو اس کا اجر دے گا اللہ تعالی کی بڑائی کرے گا اس کی بڑائی بیان کرے گا اس کی تعریف کرے گا اللہ تعالیٰ اسے بھی ثواب دے گا چاہے وہ چاہے وہ امریکن انگلش ہوں ارے بھی کھو یا یا یا پھر کسی بھی کنٹری کی کوئی بھی قومی زبان ہو یا پھر انڈونیشیا کی آبادی بادشاہ زبان ہو اللہ تعالی اللہ تعالی کی تعریف بیان کر رہا ہے آپ
ںhe cl
a
اس میں کوئی شک نہیں ہے ہم مسلمانوں کی ہم مسلمانوں کی جو ثواب ہے وہ عربی ہونی چاہیے کیونکہ یہ جنت کی زبان ہے یا آخرت کی زبان ہے کہ مرنے کے بعد بھی زندہ ہیں ہیں جنت میں جنت جب آخرت کا مقام ہوگا جب آپ قبر میں جاتے ہیں تو فرشتے بھی آپ سے عرب میں پوچھیں گے تو ہم سوچیں کہ ہم کو ابھی نہیں آئے گی یہ ہماری جنت کیss calls
0 Comments