قیامت کی پندرہ نشانیاں ، حضرت امام مہدی کا ظہور ، فتنہ دجال اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد اور قرب قیامت کے احوال

 قیامت کی پندرہ نشانیاں ، حضرت امام مہدی کا ظہور ، فتنہ دجال اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد اور قرب قیامت کے احوال



مشکوۃ شریف کی حدیث ہے

 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مال غنیمت کو دولت قرار دیا جانے لگے اور جب زکوٰة کو تاوان سمجھاجانے لگے اور جب علم کو دین کے علاوہ کسی اور غرض سے سکھایا جانے لگے اور جب مرد بیوی کی اطاعت اور ماں کی نافرمانی کرنے لگے اور جب دوستوں کو تو قریب اور باپ کو دور کیا جانے لگے اور جب مسجد میں شور وغل مچایاجانے لگے اور جب قوم وجماعت کی سرداری، اس قوم وجماعت کے فاسق شخص کرنے لگیں اور جب قوم وجماعت کے لیڈر وسربراہ اس قوم وجماعت کے کمینہ اور رذیل شخص ہونے لگیں اور جب آدمی کی تعظیم اس کے شر اور فتنہ کے ڈر سے کی جانے لگے اور جب لوگوں میں گانے والیوں اور سازوباجوں کا دور دورہ ہوجائے اور جب شرابیں پی جانی لگیں اور جب اس امت کے پچھلے لوگ اگلے لوگوں کو برا کہنے لگیں اور ان پر لعنت بھیجنے لگیں تو اس وقت تم ان چیزوں کے جلدی ظاہر ہونے کا انتظار کرو، سرخ یعنی تیز وتند اور شدید ترین طوفانی آندھی کا، اور زلزلے کا، اور زمین میں دھنس جانے کا اور صورتوں کے مسخ وتبدیل ہوجانے کا اور پتھروں کے برسنے کا، نیز ان چیزوں کے علاوہ قیامت کی اور تمام نشانیوں اور علامتوں کا انتظار کرو، جو اس طرح پے در پے وقوع پذیر ہوں گی، جیسے لڑی کا دھاگہ ٹوٹ جائے اور اس کے دانے پے در پے گرنے لگیں۔

”حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب میری امت ان پندرہ باتوں میں (کہ جن کا ذکر اوپر کی حدیث میں ہوا) مبتلا ہوگی تو اس پر آفتیں اور بلائیں نازل ہوں گی، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم  نے ان پندرہ باتوں کو شمار فرمایا، لیکن حضرت علی  رضی اللہ تعالی عنہ نے اس روایت میں یہ بات نقل نہیں کی کہ جب علم کو دین کے علاوہ کسی دوسری غرض سے سکھایاجانے لگے۔ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے یہ نقل کیا کہ جب آدمی اپنے دوست کے ساتھ احسان ومروت اور اپنے باپ کے ساتھ جور وجفا کرنے لگے اور جب شراب پی جانے لگے اور ریشم پہنا جائے“۔

Comments