Subscribe Us

میرا جسم میری مرضی دیں

 *🌷زلیــخا تو بہــت ہیں، تم یوســف بنو😔*

 میرا جسم میری مرضی-



والد صاحب نے فرمایا:

بیٹا .....!!! کبھی کسی کی عزت سے مت کهیلنا۔

کہیں ایسا نہ ہو ۔۔۔۔۔۔

کسی کی بیٹی تمہارے احساسات کے لیے رف کاپی ہو جائے۔


ایک ﺭﻭﺯ میں نے اپنے والد کی ان تمام نصیحتوں کا

جواب طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ اس طرح دیا کہ:


ان باتوں کا دور گزر گیا ہے۔ بابا جان ۔۔۔۔۔ !!!

آج کے دور کی لڑکیاں خود چل کر آتی ہیں۔ 

اور وہ تو خود  ایسا چاہتی ہیں ______


میرے والد نے میری آنکهوں میں آنکهیں ڈال کر کہا:

بیٹا ﺯﻟـﯿـﺨـﺎ تو بہت ﺯﯾﺎﺩﻩ ہیں۔

مگر ۔۔۔۔۔ 

آپ ” ﯾـﻮﺳـﻒ “ بن جاؤ ۔۔۔۔۔ !!!


جیسے  ہی میں نے یہ جملہ سنا۔

میرے رونگھٹے کهڑے ہوگئے۔ 

قینچی کی طرح چلتی زبان بند ہو گئی۔

میرے پاس اب کوئی بھی جواب نہیں تها...

جو بابا جان کے سامنے پیش کر سکتا۔ 

ﻭﺍقعی وہ ﺣﻖ  اور سچ کہہ رہے تهے۔


ہمیشہ ﺯﻟـﯿـﺨـﺎ ﺯﯾﺎﺩہ ہی رہی ہیں اور ہیں؛

مجهے چاہیئے کہ میں "ﯾـﻮﺳـﻒ "بنوں ۔۔۔۔۔

تیرے یـــــوســـــف بننے سے، زلیخـــــا بهی

 ہوش و حواس میں آ جائے گی _________

یہ ایک تلخ حقیقت ہے ہے جب تک ک عورت آگے سے نہ مسکرائے آئے تو کچھ بھی نہیں ہو سکتا 

پنجابی میں ایک مثل مشہور ہے ہے کہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی بلکہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے

یہاں پر پر ہمارا معاشرہ الٹ اُس سمت کی طرف جا رہا ہے جو جو ہماری عورتیں ہیں ہیں وہ وہ اسلامی طرز زندگی کو اپنے اوپر بوجھ سمجھ رہے ہیں ہیں ہیں ان عورتوں کو یہ نہیں پتا یہ اسلام ہی ہے ہے جس میں ان عورتوں کو عزت دی 

ہماری بولی بالی اس معاشرے کی عورت کو یہ نہیں پتا کہ جس عورت کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا کرتے تھے آج اس عورت کا اسلام کی وجہ سے وہ مقام ہے جو سمجھ نہیں پاتی 

اگر اگر آپ تھوڑا سا جائزہ لیں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ صبح فجر کی اذان سے لے کر اگلی فجر کی اذان تک ک مسلمان جو ہیں وہ سارا دن اللہ تعالی کی عبادت کرتے ہیں نیک کام کرتے ہیں لوگوں کے ساتھ بھلائی کرتے ہیں کسی کا حق نہیں کھاتے کسی کو دکھ نہیں دیتے 

بھلا ان عورتوں کو بتائیں کہ وہ کس لئے یہ احکامات بجا لاتے ہیں غلط کام نہیں کرتے یہ نہیں سوچتی کیوں کرتے ہیں

منہ اس لئے کرتے ہیں کہ ان سے ان کا رب راضی ہو ہو اور اور جو ان کے مالک نے ان کے ساتھ آخرت میں وعدہ کیا ہے ان کو ایک اچھا مقام دینے کا یعنی جنت میں گھر دینے کا جنت میں مقام دینے کا تو وہ اللہ تعالی کو خوش کرنے کے لیے یہ سارے کام کرتے ہیں

یہاں پر بات ہورہی ہے جنت کی یعنی سارا دن ساری رات ایک مسلمان جنت حاصل کرنے کے لیے تگ و دو کرتا ہے اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے تگ و دو کرتا ہے

لیکن لیکن وہی جنت اسلام نے عورت کے قدموں میں لا کر رکھ دیے اگر ماں ہے تو تو جنت اس کے قدموں میں اگر بیٹی ہے تو تو کوئی باپ اپنی بیٹی کا اچھے سے پرورش کرتا ہے اور اس کی شادی کرتا ہے تو اس پر بھی جنت واجب کر دیجئے قاری کنیکشن عورت سے کردیا گیا ہے اسلام ہے ہے اور یہی عورتیں کتی آج اسی اسلام سے آزادی چاہتے ہیں ہیں آج کل کل لانگ مارچ چل رہے ہیں ہیں بہت زور و شور سے چل رہے ہیں کوئی کہہ رہا ہے کہ میں راہ چلتے ہیں دیکھتے ہیں اس لیے ہمیں آزادی دی جائے والا ہوں جو مکھیاں ہوتی ہیں ہیں وہ جو چیزیں ڈام کا نہیں رکھی کی جو مٹھائی وغیرہ یا پھر دودھ وغیرہ اگر آپ کا نہیں رکھا گیا تو اس کے اندر جائیگی اس کے اوپر بیٹھ گئی طیب تو ظاہر سی بات ہے ہے پر پر وہ اپنے جرسی اور اثرات چھوڑ جائیں گے گے اگر وہی چیزیں ایک پردے میں رکھیں جائیں آئی یا پھر کسی چیز میں ڈھانپ کر رکھیں جائیں تو اوپر سے چاہے مکھیاں جتنی مرضی آجائیں تو کچھ بھی نہیں کر سکتی 










 *آج کے معاشرے کے لیے ایک زبردست اخلاقی پیغام*




Post a Comment

0 Comments