Subscribe Us

لاحول ولا قوة الا بالله" ـــ كا مطلب ــ

 "لاحول ولا قوة الا بالله" ـــ كا مطلب ــ



حضرت عبدالله بن مسعود رضى الله عنه فرماتے هيں كه ""لاحول ولاقوة الا بالله"" كو ميں نے رسول الله صلى الله عليه وسلم كے سامنے پڑھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسکا مطلب جانتے ھو کیا ھے؟؟؟ 


میں نے عرض کیا اللہ اور اسکے رسول خوب جانتے ھیں ـ 


آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ھی ارشاد فرمایا اسکا مطلب یہ ھے """ گناہ سے بچنے کی طاقت نھیں مگر اللہ کی حفاظت سے اور اللہ کی عبادت کرنے کی قوت نھیں مگر اللہ کی مدد سے """ 

اور فرمایا جو بندہ ھر وقت استغفار کرتا رھتا ھے اللہ کی ھر مشکل آسان کردیتا ھے اور ھر غم دور کر دیتا ھے - اور ایسی جگہ سے روزی دیتا ھے کہ جھاں سے اسکا گمان بھی نھیں ھوتا ـ 


"""لاحول ولاقوة الا بالله كے فوائد"""


١. يه كلمہ عرش کے نیچے جنت کا خزانہ ھے - اور جنت کی چھت عرش الھی ھے ـ اسکے پڑھنے سے اعمال صالحہ کے اختیار کرنے اور گناھوں سے بچنے کی توفیق ھونے لگتی ھےـ اس معنی میں یہ جنت کا خزانہ ھےـ


٢. نبى كريم صلى الله عليه وسلم نے فرمايا كه ""لاحول ولاقوة الا بالله "" ننانوے {دنياوى واخروى} بيماريوں كى دوا هے ـ جن ميں سب سےادنى بيمارى غم هے ـ 

( چاهے دنيا كا هو يا آخرت كا)


یعنی اس سے دل سے غم دور هوتا هے .... دل میں سکون و اطمینان آجاتا هے.جب بهی دل میں پریشانی و غم محسوس کرو تب ایک جگه بیٹھ کر سو دفعه یا اس سے زیاده دل هی دل میں دهیان توجه سے پڑهے * انشاءالله * دل میں سکون و اطمینان آجائے گا.


٣. جب بنده اس كلمه كو پڑھتا ھے تو اللہ تعالی عرش پر فرشتوں سے فرماتے ھیں کہ میرا بندہ فرماں بردار ھو گیا اور سرکشی چھوڑ دی ـ یہ نعمت کیا کم ھے کہ بندہ زمین پر یہ کلمہ پڑھتا ھے اور حق تعالی عرش پر فرشتوں کے مجمع میں اس کا ذکر فرماتے ھیں ـ ـ ـ


* از افادات مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ *

( تاریخ اسلام کے واقعات )

Post a Comment

0 Comments