Subscribe Us

دینے والا ہاتھ لینے والے سے سو درجے بہتری

 


انصار کے کچھ لوگوں نے رسول اللہ  ﷺ  سے سوال کیا تو آپ  ﷺ  نے انہیں دیا۔ 
پھر انہوں نے سوال کیا اور آپ  ﷺ  نے پھر دیا۔ یہاں تک کہ جو مال آپ  ﷺ  کے پاس تھا۔ اب وہ ختم ہو گیا۔ 

پھر آپ  ﷺ  نے فرمایا کہ اگر میرے پاس جو مال و دولت ہو تو میں اسے بچا کر نہیں رکھوں گا۔

 مگر جو شخص سوال کرنے سے بچتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اسے سوال کرنے سے محفوظ ہی رکھتا ہے۔ اور جو شخص بےنیازی برتتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے بےنیاز بنا دیتا ہے

 اور جو شخص اپنے اوپر زور ڈال کر بھی صبر کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اسے صبر (کی توفیق) دے دیتا ہے۔ اور کسی کو صبر سے بہتر اور کشادہ تر (نعمت) نہیں ملی۔

صحیح بخاری۔ حدیث نمبر: 1469
تو یہاں پر آپ اس حدیث سے اندازہ لگا سکتے ہیں کیا آپ نے کس قدر اپنایا اور کس قدر پسند کیا کیا اور لوگوں کو بھی کرنے کا حکم دیا اور ساتھ میں آپ یہ بھی دیکھ سکتے ہو آپ کے آگے ہاتھ پھیلانے کو ناپسند کیا جائے اسلم نے عطا کیا لیکن پھر بھی آپ نے اسے ناپسند فرمایا بہت ہی زیادہ بہتر ہیں ہیں دنیا میں میں صرف ایک وہی ذات ہے جو آپ کو کر خوش ہوتی ہے وہ ہے اللہ تعالی کی ذات ہمیشہ بھی کو اسی سے مانگنا چاہیے




Post a Comment

0 Comments