میر اشوہر بہت نیک اور مشہور گورکن تھا جس کی بھی قبر بناتا اس کی قبر سے ہمیشہ خوش بو آتی ایک دن ایک امیر آدمی جوان بیوی کی قبر کھد وانے آیامیرے شوہر نے اسے دیکھتے ہی انکار کر دیالیکن میں لالچ میں آکر بیٹے کے
ساتھ قبر بنانے چلی گئی پر جوں ہی گھر میں داخل ہوئی تو پاؤں تلے سے زمین ہی نکل گئی کیونکہ وہی عورت میرے شوہر کے ساتھ ایک گورکن کی بیوی ہونا آسان نہیں ہو تا کہتے ہیں کہ وہ شخص پہلے جیسا نہیں رہتا اس
میں انسانوں جیسی کوئی بات نہیں ہوتی میرا شوہر بھی ایک عجیب ہی نہایت مشکوک قسم کا انسان تھا ۔ میرا شوہر ایک مشہور گورکن تھا میرے والد صاحب کبھی بھی میری شادی ایک گورکن سے کروانا نہیں چاہتے تھے ان کا
کہنا تھا کہ اس طرح کے لوگ اچھے نہیں ہوتے کیونکہ ان کا کام ہی ان کی شخصیت کو نمایاں کر تا ہے لیکن پھر بھی میں نے والد صاحب کے خلاف جاکر شادی کی میرے شوہر کا نام اسلم تھامیرے شوہر کے بارے
میں ایک بات مشہور تھی کہ وہ جس کسی کی بھی قبر بناتا اس کی قبر سے خوشبو آتی تھی ہمارے گھر روز لوگ آتے اور کہتے کہ ان کو میرے شوہر سے ہی قبر بنوانی ہے جب کہ میرے والد صاحب کا خیال تھا کہ اس کے
گھر میں تو پیسے بھی مشکل سے آئیں گے لیکن ایسا نہیں تھامیر اشوہر منہ مانگی قیمت مانگتا تو وہ لوگ مان جاتے انسان بھی تو ساری زندگی دکھاوا کر تا ہے جیتے جی مرنے کے بعد بھی لوگوں کو یہ بات دوسروں کو بتانا اچھی لگتی
تھی کہ جو اس دنیا سے گیا ہے اس کی قبر سے ابھی تک خوشبو آرہی ہے اس کا مطلب ہے کہ وہ بہت نیک انسان تھا ایک دن میں نے اپنے شوہر سے پوچھا کہ آج تک تم نے جتنی بھی قبر میں بنائی ہیں ان سب قبروں سے
خوشبو آتی ہے کیا وہ سارے کے سارے لوگ ہی نیک تھے ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ ان میں سے کوئی شخص اتنائیک نہ ہو پھر اس کی قبر سے خوشبو کیسے آسکتی ہے میرے شوہر نے کہا یہ سب مجھے نہیں پتا میں تو صرف قبر
میں بناتا ہوں قبر میں بناتے ہوۓ صرف اپنی نیت صاف رکھتا ہوں اور اپنی ضرورت سے زیادہ پیسے نہیں لیتالو گوں کو تسلی دیتاہوں جن کا کوئی اس دنیا سے جا چکا ہو تا ہے میرا شوہر اچھا تھا اس نے ساری زندگی کوئی گناہ
نہیں کیا تھا کیونکہ وہ ہر دن موت کو بہت قریب سے دیکھتا تھا اسے یاد تھا کہ ہم سب نے ایک دن مرنا ہے اور وہ ان لوگوں میں سے نہیں تھا جو دنیا کے عیش و عشرت میں پڑ کر یہ بات بھول جاتے ہیں کہ ایک دن انہیں
اس دنیا سے بھی جانا ہے ۔ وقت گزرنے لگا میرے بابا ایک دن دنیا سے چلے گئے ظاہر ہے میرے شوہر نے ان کے لئے بھی قبر بنانا کے تھی لیکن جب میرے بابا کو دنیا سے گئے چار پانچ دن گزر گئے میں اپنے بابا کی قبر پر گئی تو
ان کی قبر سے کوئی خوشبو نہیں آرہی تھی میں نے اپنے شوہر سے کہا تم نے میرے بابا کی قبر کیسی بنائی ہے ان کی قبر سے تو کوئی خوشبو نہیں آرہی کہنے لگا تمہارا باپ کی قبر سے خوشبو کیسے آۓ گی تمہارا باپ ایک انا پرست
انسان تھا اللہ کو انا بالکل پسند نہیں ہے غرور تو اللہ معاف نہیں کر تا شیطان نے بھی تو غرور کیا تھا پھر دیکھو اس کا کیا حال ہو
1 Comments
Story pori ni bnai
ReplyDelete