Subscribe Us

کامیاب تجارت کے اصول اسلام کی روشنی میں میں


اسلامی نقطہ نظر سے آپ کیسے کاروبار کر سکتے ہیں



Tijarat(Business) karne ka tariqa

ﺍﻟﺴﻼﻡ ﻋﻠﻴﻜﻢ ﻭ ﺭﺣﻤﺔﺍﻟﻠﻪ ﻭ ﺑﺮﻛﺎﺗﻪ


:اللہ تعالی فرماتے ہیں 

 !حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا

 اے میری قوم تم ناپ اور تول پوری پوری کیا کرو کرو انصاف سے 

لوگوں کا ان کی چیزوں میں نقصان مت کیا کرو  

 یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے ہے کہ اللہ تعالی نے کیسے  شعیب علیہ السلام اور انکی  قوم اور ان کے بارے میں میں بتایا ناپ تول کے بارے میں 

 تو یہ ناپ تول طول تجارت میں کتنی اہمیت رکھتا ہے یہ آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں

 ایک جگہ پر نہیں قرآن مجید میں متعدد بار ناپ تول کا ذکر کیا گیا ہے اور احادیث شریف میں بھی بار بار اس پر زور دیا گیا ہے ناپ تول سے مراد صرف یہی نہیں ن کہ آپ کلوگرام یا لیٹر کی بات کر رہے ہو یہ بھی بات بات قابل ذکر ہے ہے سمجھنے والوں کے لئے لیے نہ تو یعنی اگر آپ کسی چیز کا سودا کر لیتے ہیں ہیں آپ نے اچھی چیز کا سودا کیا اور اس کے بدلے میں میں چیزیں دے رہے ہو تو یہ بھی ایک قسم کی ناپ تول میں کمی اور دھوکہ دہی اور اس کو نقصان پہنچانا آتا ہے

جب آپ آن لائن سرچ کریں گے کہ ہم کیسے کامیاب تاجر بن سکتے ہیں کیسے تجارت کر سکتے ہیں آپ کو ویڈیوز دیکھنے کو ملے گی تو آپ کو ایسے ایسے مشورے دے رہے ہوں گے جن

حسد کی بو آرہی ہوگی گی ہیں اصول اسلام میں کیا ہے ہے اسلام میں تجارت کرنے کا کیا طریقہ ہے اور کیسے کی جاتی ہے اور انبیاء کرام علیہ السلام اور ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کیسے تجارت کی اور ان کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ سے تجارت کی جو نہیں ہے اور کیسے اصول اپنا ہے جس کی وجہ سے وہ پوری دنیا میں کامیاب ہوئے اور ان کا لوہا مان آگیا کیا یہ ایسے ہی نہیں ہوتا یہ اپنانا پڑتا ہے یہ ہر چیز آپ کو ہمارے قرآن مجید میں مل جائے گی

ابھی ہمارا حال یہ ہو چکا ہے ہے کہ ہم اپنے اپنے لوگوں کو چھوڑ کر ان لوگوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں جنہوں نے ہمارے لوگوں کو فالو کیا ہمارے لوگوں کے اصول اپنائیں ہمارے ہمارے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ اجمعین اور اور ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اصول اپنائیں اور دنیا میں کامیاب ہوگئے لیکن ہم ان کو جو ہمارے مذہب سے بالکل دور ہیں جن کو ہمارے مذہب سے لینا دینا نہیں آتا ابھی ہمارے مذہب ہمارا نام نام وہ ایک ایسے ایسے تنقید کے ساتھ لیتے ہیں ہیں جو کبھی ان کا ہوا کرتا تھا تھا ابھی وہ ہر خرابی ہم میں نکال رہے ہیں کیونکہ ہم میں وہ خرابی پائی جاتی ہے , F F ,,, V V 1111 111111 111111 111111 11111 ہم مسلمان ہیں اور ذلیل و خوار ہو رہے ہیں اسی وجہ سے ہو رہے ہیں کیونکہ ہمارے اندر ہمارے اندر وہ سب برائیاں ہیں جو پہلی قوموں میں ہوا کرتی تھیں جن پر عذاب آیا کرتا تھا ابھی ہم ہم کسی بھی کاروبار پر نظر دوڑائیں کسی بھی جگہ چلے جائیں ہم مسلمان ایسے ہیں کہ دکھاتے کچھ ہی دیکھتے کچھ ہیں بتاتے کچھ دے دیتے ہیں یعنی جو بے ایمان کر دی ہوئی ہے ہے ہم بھی مانیں کے زمرے میں سب سے آگے جا رہے ہیں ہیں ہیں ہے کہ مسلمان مسلمان وہی ہے جس بھائی کو فائدہ ہو اس کو فائدہ ہو اگر کوئی اس سے مسلمان بھائی کو فائدہ ہو تو ہم اپنی چیز بیچ دیتے ہیں تو ہماری نظر ہوتی ہے اپنے کمائی بار ہوتی ہے نہ کہ اگلے بندے کی طرف طرف پتا نہیں ہے ہم یہ بات کیوں بھول جاتے ہیں کہ جس طرح ہم اپنے بچوں کے لئے کے لئے روزی کمانے کے لئے کام کر رہے ہیں اسی مقصد کے لئے کام کر رہا ہے جب یہاں جائیں گے ضرور کامیاب ہوں گے انشاء اللہ ہمارا نام ہوگا برکت ڈالنے والا اللہ کی ذات ہے باقی سب تو بعد میں بات تو ہیں باتوں میں جو کچھ مرضی کرلیں برکت حلال میں ہوتی ہے اگر آپ اگلے بندے کا فائدہ اٹھائیں گے اور آپ سے چائے آپ کا نقصان ہو جائے اگر آپ نے اگلے بندے کا فائدہ سوچ اور آپ کا نقصان ہو گیا تو اللہ تعالی اس میں بھی برکت دے گا اس میں بھی کچھ نہ کچھ اللہ تعالی کچھ نہ کچھ آپ کو دے گا اجر دے گا کچھ نہ کچھ اللہ تعالی کی حکمت اور مصلحت ہوگی گی اللہ جب آپ یہ سوچ اور سمجھ کر کاروبار کریں گے کہ ہم نے کسی کے ساتھ دھوکا دہی نہیں کرنی اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچانا ہے ہمارا مقصد یہ کہ یار ہم سے اگلے بندے کو فائدہ ہو اگر انسان کو فائدہ ہو تو انشاءاللہ انشاءاللہ اللہ کی مدد کے ساتھ ہوگی ہمارے ساتھ ہوگی انشاءاللہ ایمان داری بہترین حکمت عملی ہے اس کے بارے میں جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو تجارت کے اصول واضح کیے ہیں وہ منی بجٹ میں آپ کے ساتھ شئیر کروں گا اور انشاءاللہ اللہ نے چاہا تو انشاءاللہ ہم سب ایمان دار بنیں گے اور جب ہی ایماندار اور نیک مسلمان اصل مسلمان بنیں گے تو انشاءاللہ ہم تب ہی جی جا کر ترقی کریں گے دنیا پر ہمارا  لازمی راج ہوگا

AllahTala farmata hy:

Sohaib A.S. ne (apni kaum se)kaha:

Ay meri kaum tum naap aur taul poori poori kia karo,

insaaf se aur logon ka inki cheezon mey nuksaan

mat kia karo.(Al-Qur'an/Surah 11/Aayat 85)

Badi kharabi hy naap taul mey kami karne walon ki,

ki jub logon se naap kar lein to poora lein{yani lete

wakt poora liter ya meter ya kilogram lete hyn aur

kami hone per paisa kum denge ya kaat lenge} aur

jub inko naap kar ya taul kar dey to ghata dey{yani

dete wakt poora litre, meter ya kilogram nahi dete

hyn aur paisa poore ka charge karte hyn}. (Al-

Qur'an/Surah 83/Aayat 1 to 3)

Ibn Abbas R.A. se rawayat hy ki Rasul-ul-

Allah ﷺ ne maapne/naapne aur taulne

walon se farmaya

Tumhare supurd do aise kaam kiye gaye hyn jin

dono ki wajah se tumse pahli Ummat-en halak

huyen. (Miskat/2765/Tirmezi)

Abu Sayeed R.A. se rawayat hy ki Rasul-ul-

Allah ﷺ ne farmaya sachha aur

amanat dar tajir(businessman)

Nabiyon,

Siddikon aur

Shaheedon ke saath hoga. (Miskat/2675/Tirmezi,

Darmi, DareKutni wa IbnMaza ne Ibn Umar R.A. se.

Tirmezi ne kaha ki yeh hadees gareeb hy)

Hakeem bin Hazaam R.A. se rawayat hy ki Rasul-ul-

Allah ﷺ ne farmaya

Sauda karne wale dono ko ikhtiyaar hy{yani bechne

wala dena chahey ya na chahey aur kharidne wala

kharidna chahey ya na chahey kisi pe zor nahi dala

ja sakta}, jub tak juda na ho, agar dono ne sachhai

aur saaf goi se kaam lia to unke saude mey barkat

daal di jati hy aur agar unhone chupaya aur galat

byani ki{yani jo cheez bechi ja rahi ho usme koi

kharabi ho to usko chupa jaye aur na bataye} to inki

tijarat se barkat mita di jati hy. (Miskat/2679/

Bukhari & Muslim)

Post a Comment

0 Comments